ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / معذرت چاہتا ہوں کیوں کہ میں ابھی بہ قید حیات ہوں

معذرت چاہتا ہوں کیوں کہ میں ابھی بہ قید حیات ہوں

Tue, 12 Jul 2016 17:25:06  SO Admin   S.O. News Service

تیونسی صدر کا اپنی وفات کی افواہوں پرمزاحیہ تبصرہ

تیونس،12جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)تیونس کے صدر الباجی قاید السبسی نے سوشل میڈیا پر اپنی وفات کی افواہوں پر مزاحیہ انداز میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوری کیونکہ میں ابھی زند ہوں۔تیونسی صدر گذشتہ ہفتے علیل ہونے کے باعث منظر عام سے غائب رہے جس پر سوشل میڈیا پر ان کی وفات کی خبریں تواتر کے ساتھ آنے لگی تھیں۔ گذشتہ روز ایوان صنعت وتجارت کی چیئرپرسن وداد بوشماوی سے ملاقات کے دوران صدر السبسی نے کہا کہ میری وفات کی افواہیں پھیلا کر مایوسی پیدا کرنے کی ناکام کوشش کی گئی مگر میں ابھی زندہ ہوں۔خیال رہے کہ سوشل میڈیا بالخصوص فیس بک پر صدر الباجی قاید السبسی کی وفات کی خبریں تواتر کے ساتھ آ رہی تھیں۔ بہ ظاہر ایسے لگ رہا تھا کہ یہ سب کچھ ایک منظم مہم کے تحت جاری ہے۔ سوشل میڈیا پروینو الباجی کے عنوان سے مہم جاری رہی ہے۔مسز بوشماوی اور دیگر مہمانوں سے ملاقات کے دوران صدر السبسی نے کہا کہ میں معذرت کرتا ہوں کیونکہ میں ابھی تک زندہ ہوں۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وداد بوشماوی نے کہا کہ ہم نے صدر کی وفات کی افواہوں پر کان نہیں دھرے۔ اللہ صدر مملکت کی عمر دراز کرے۔اس موقع پر صدر الباجی قاید السبسی نے تیونسی معاشرے میں پھیلی سیاسی اور اخلاقی گراوٹ پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ تیونس میں انقلاب سے قبل اور اس کے بعد اس قدر اخلاقی اور سیاسی گراوٹ نہیں دیکھی گئی جتنی کہ اس وقت پائی جا رہی ہے۔ایک سوال کے جواب میں صدر السبسی نے کہا کہ میری وفات کی افواہوں کے بعد اندرون ملک اور بیرونی سطح پر مراکش، جرمنی، الجزائر اور فرانس سے متعدد شخصیات نے رابطہ کیا۔خیال رہے کہ 90سالہ محمد الباجی بن حسونہ قاید السبسی 26نومبر 1926ء کو پیدا ہوئے۔ وہ ایک معروف قانون دان اور سیاسی رہ نما کے طور پر شہرت رکھتے ہیں۔۔ تیونس میں جنوری سنہ 2015ء کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں انہوں نے کامیابی حاصل کرتے ہوئے سابق صدر منصف المرزوقی کے مقابلے میں فتح حاصل کی تھی۔


Share: